تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے ڈرون حملے نے صیہونیوں اور صیہونی ذرائع ابلاغ کو پریشان کردیا ہے۔
دریں اثنا، صہیونی میڈیا یدیعوت آحارنوت نے اس حملے کی تفصیلات کے بارے میں لکھا کہ مذکورہ ڈرون نے تقریباً 2 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، جو پچھلے ڈرون حملوں کے مقابلے میں ذیادہ ہے، اور اس نئے ڈرون نے صیہونی فوج کے راڈار اور ڈیفنس سسٹم کو درہم برہم کردیا۔
متذکرہ میڈیا نے مزید کہا کہ اس UAV کا وارہیڈ نسبتاً چھوٹا ہےاور یہ طویل فاصلہ کامیابی سے طے کر سکتا ہے۔ کیونکہ یہ ڈرون چند کلو گرام سے زیادہ دھماکہ خیز مواد نہیں لے جا سکتا اس لیے اس کے اثرات کی حد محدود تھی۔
صیہونی فوج اس ڈرون کی پرواز کے راستے کی مکمل چھان بین کررہی ہے۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق ڈرون نے صحرائے سینا اور بحیرہ روم سے جنوبی اسرائیل کے ساحل کو کم اونچائی سے عبور کیا۔
اس صہیونی میڈیا نے مزید کہا کہ جب یہ ڈرون تل ابیب کے ساحل پر پہنچا تو اس نے اپنی اونچائی کو انتہائی کم کیا اور پانی کی لائن سے دسیوں میٹر تک نیچے چلا گیا تاکہ اس کو دیکھا نہ جاسکے اور پھر یہ عمارتوں کے اوپر جاکر دھماکے سے پھٹا۔
آپ کا تبصرہ